ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / غزہ: اسرائیل کے حملوں نے طبی نظام کو تباہ کر دیا، المیزان سینٹر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ

غزہ: اسرائیل کے حملوں نے طبی نظام کو تباہ کر دیا، المیزان سینٹر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ

Wed, 23 Oct 2024 19:10:17    S.O. News Service

یروشلم ، 23/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)غزہ میں فعال تنظیم، المیزان سینٹر برائے انسانی حقوق نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کا شمالی غزہ میں موجود تین فعال اسپتالوں کو نشانہ بنانا ایک منظم اور منصوبہ بند مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد غزہ کے طبی نظام کو ختم کرنا ہے۔ المیزان سینٹر کے مطابق، اسرائیلی فوج اس وقت شمالی غزہ کے العودہ اسپتال، کمال عدوان اسپتال اور انڈونیشیائی اسپتال کا محاصرہ کرکے انہیں ہدف بنا رہی ہے۔ انسانی حقوق کے لیے سرگرم اس تنظیم نے مزید وضاحت کی کہ ان اسپتالوں میں طبی عملہ کے ساتھ ساتھ بیمار مریض، بچے، نوزائیدہ، حاملہ خواتین اور زخمی افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

المیزان نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ذریعے غزہ کے طبی اور صحت کے نظام کو نشانہ بنایا جانا، غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیل کی نسل کشی کا ایک بنیادی جزو ہے۔ کیونکہ اس طرح اسرائیل زندگی بچانے والے اداروں کو تباہ کررہا ہے۔ المیزان نے عزم کیا کہ جب تک عالمی برادری غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خاتمہ کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کرتی، ہم جلد ہی تینوں اسپتالوں کی تباہی، انتہائی نگہداشت یونٹ میں درجنوں مریضوں کی موت اور طبی عملے کے اغوا کی رپورٹ منظرعام پر لائیں گے۔ 

طبی ذرائع کے مطابق، غزہ پر اسرائیلی حملوں میں ۴۰ سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ بیشتر مہلوکین کا تعلق شمالی غزہ سے ہے جہاں مسلسل ۱۸ دنوں سے محاصرہ جاری ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ ۴۸ گھنٹوں میں ۱۱۵ فلسطینی شہید اور ۴۸۷ زخمی ہوئے۔ واضح رہے کہ غزہ میں ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ سے اب تک اسرائیلی حملوں میں ۴۲ ہزار ۷۱۸ سے زیادہ افراد ہلاک اور ۱ لاکھ ۲۸۲ افراد زخمی ہوئے ہیں۔


Share: